اگر یہ لوگ یعنی طالبان معیشت تباہ ہونے کے خوف سے اپنے دشمن کے آگے سر جھکا لیتے تو آج امریکی طاقت کا غرور کبھی نہ ٹوٹتا۔ افغانستان پر امریکی دہشت گردانہ حملے کے وقت "مصلحت پسندوں" نے انہیں خوب ڈرایا دھمکایا تھا کہ تم بھوکے مرجاؤ گے!، تمہارا نام و نشان نہ نہیں ملے گا!، تمہارے پرخچے اڑا دیے جائیں گے! مگر اقبال کے بقول "اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی!"، ان "قدامت پرست" بوریا نشینوں نے اسلامی غیرت و حمیت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے عظیم جد و جہد شروع کی اور آج دشمن کو ذلت آمیز شکست دے کر مسلمانوں کا سر فخر سے اونچا کردیا۔
اللہ نے وعدہ فرمایا ہے ” جو کوئی اللہ پر بھروسہ کرے گا تو اللہ اس کے لئے کافی ہے“ (سورۃ الطلاق، آیت 3)۔
وہی لوگ جنہیں بھوکے مرنے کا خوف دلایا گیا، آج وہی افغانستان سے بھوک مٹا رہے ہیں اور عوام میں راشن و ضروریات زندگی تقسیم کر رہے ہیں۔
کاش کہ یہ فلسفہ ہمارے حکمرانوں کو سمجھ آ جائے! عزت خدا نے طاغوتوں کی غلامی میں نہیں رکھی ہے بلکہ طاغوت شکن راہوں پہ چلنے میں رکھی ہے۔