ہماری عادت بن گئی ہے کہ ہماری زبانیں صبح شام حکومت کی بے حسی پرگالیاں دینے
سے نہیں تھکتی،چلو وہ تو ہیں ہی بے حس ،لیکن کیا کبھی اپنے گریبان میں بھی جھانکا
ہے کہ ایک طرف ہمارے ہی مسلمان بھائیوں پر برما میں ظلم کےپہاڑ توڑے جا رہےہیں،اوردوسری
طرف پوری قوم پاکستان ،زمبابوے کے میچ میں ڈوبی ہوئی ہے۔ایک طرف برما میں مسلمانوں
بہنوں کی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا جا رہا ہے،اور مسلمان بھائیوں کی
زندہ حالت میں کھال اتاری جا رہی ہے،اور دوسری طرف ہم ہیں کہ میچ میں اچھل اچھل کر
بھنگڑے ڈال رہے ہیں،اور پھر یہیں سے فارغ ہونے کے بعد پھر سے ہم حکومت کی بے حسی
پر تبصرے کریں گے۔اس لئے ہر ایک کو اپنے اپنےگریبان میں جھانکنا ہوگا۔
میرےنبی کریمﷺ
نے صحیح فرمایاتھا ،کہ تم لوگ کثرتِ تعداد کے باوجود سیلاب کی جھاگ کی مانند
ناکارہ ہوگے،اور یہ بھی فرمایا تھا کہ جہاد چھوڑنے کی وجہ سے تم پر ذلت مسلط کر دی
جائے اور اس وقت تک نہ ہٹائی جائے گی جب تک کہ تم جہاد کی طرف لوٹ کر نہیں آ جاتے۔
کم ازکم
اپنے عمل سے ثابت تو کریں کہ آپ کے دل واقعی برما کے مسلمانوں کےغم میں گھل رہے
ہے،
اور اللّٰہ
سے دعا کریں،کہ وہ ہمیں توفیق دے کہ اس ظلم کا انتقام لے سکیں۔
لیکن ساتھ میں
جہاد اور شہادت کا پکا ارادہ بھی کریں،نہ کہ صرف دعاؤں پر انحصار۔۔۔
بقلم شمس
بخاری