غزوات
کے نام، سن، تعداد ِصحابہ کرام رضی اﷲ عنہم
۔۔غزوہ ابوآء ، صفر۲ھ،
ساٹھ مہاجرین صحابہ کرام اجمعین(۱)
۔۔غزوہ بواط، ربیع
الاول یا ربیع الثانی ۲ ھ، دو سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲)
۔۔غزوہ عشیرہ،
جمادٰی الاُولیٰ ۲ ھ ، دو سومہاجرین صحابہ رضی اﷲ عنہم(۳)
۔۔غزوہ صفوان، ۲
ھ(۴)
۔۔غزوہ بدرِ
کبرُیٰ، رمضان ۲ھ ، تین سو تیرہ صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۵)
۔۔غزوہ قَرقَرۃ
ُالکَدَر ، شوال ۲ھ، د و سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۶)
۔۔غزوہ قینقاع،۲ھ(۷)
۔۔غزوۃ السَّوِیق،
ذوالحجہ ۳ھ، دو سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۸)
۔۔غزوہ غطفان ، ۱۲ ربیع الاول ۳ھ، چارسو پچاس صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۹)
(۱۰)۔۔غزوہ نجران، ربیع
الثانی ۳ھ، تین سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم
۔۔غزوہ احد ، ۱۵شوال
۳ھ، سات سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۱۱)
۔۔غزوہ حمرآء
الاسد، ۱۶شوال ۳ھ، جو احد میں شریک تھے۔(۱۲)
۔۔غزوہ بنونضیر ،
ربیع الاول ۴ھ(۱۳)
۔۔غزوہ ذات
الرِّقاع، جمادی الاولیٰ ۴ھ، چار سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۱۴)
۔۔غزوہ بدرِ
َموعِد، شعبان ۴ھ، پندرہ سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۱۵)
۔۔غزوہ دَومۃُ
الجندل ، ربیع الاول ۵ھ، ایک ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۱۶)
۔۔غزوہ بنی مصطلق، ۲شعبان
۵ھ(۱۷)
۔۔غزوہ خندق ، شوال
۵ھ، تین ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۱۸)
۔۔غزوہ بنی
قُرَیظہ، ذو القعدہ ۵ھ (۱۹)
۔۔غزوہ بنی ِلحیان
، ربیع الاول ۶ھ، دوسو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲۰)
۔۔غزوہ ذی قَرد،
ربیع الاول ۶ھ، پانچ سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲۱)
۔۔غزوہ خیبر ،
محرّم الحرام ۷ھ، ایک ہزار چارسو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲۲)
۔۔غزوہ صلح حدیبیہ،
۶ھ، پندرہ سو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲۳)
۔۔غزوہ موتہ،
جمادٰی الاُولیٰ ۸ھ، تین ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم ۔(۲۴)
فائدہ:
جنگ ِمُوتہ کو
غزوات میں شمار کیا جاتا ہے ،حالانکہ اس میں حضرت پاک صلی اﷲ علیہ وسلم بنفسِ نفیس
شریک نہ ہوئے ،اس کی کئی وجوہ محدثین نے بیان فرمائی ہیں جس میں ایک وجہ یہ ہے کہ
اس جنگ کو حق تعالیٰ شانُہ نے براہ راست ،حضرت پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کو دکھایا اور
درمیان میں سے حجابات کو اٹھادیا ،گویا کہ آپ بنفس نفیس ہی شریک ہیں۔
۔۔غزوہ فتح مکہ،
رمضان ۸ھ، دس ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲۵)
۔۔غزوہ حنین، شوال ۸ھ،
۱۲ ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲۶)
۔۔غزوہ طائف، شوال ۸ھ،
۱۲ ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲۷)
۔۔غزوہ تبوک ،
رجب؍شعبان ، ۹ ھ ، تیس ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم(۲۸)